Nation of Pakistan

Nation of Pakistan
Yes, We can bring change in Pakistan

Monday, December 30, 2013

Come & Watch 2014 New Year's Eve Live from Times Square-New York

Come & Watch 2014 New Year's Eve with Nation of Pakistan tonight. May this new year brings Unity, Discipline, Faith as well as Prosperity, Peace and Happiness in Pakistan, Canada and rest of the world.

Monday, December 23, 2013

Pervaiz Musharraf Exclusive Message to the Nation of Pakistan!

 
Ex. President of Pakistan-Gen. Pervez Musharaf

Friday, December 20, 2013

Egypt: On the Road to Islamic theocracy! by Wasimul Haque

The Muslim Brotherhood cannot ignore the lessons of Gen. Zia-ul Haque of Pakistan when he transformed a moderate and secular Pakistan to Islamic theocracy under the tutelage of Jamaat-e-Islami, ideological cousin of Muslim Brotherhood.

The Tide of Rising Islamophobia Reaches Edmonton City Buses! By Wasimul Haque, PhD


The advertisement sponsored by SIOA (Stop Islamization of America), which appeared on the Edmonton Transit System for a week was designed by a key ‘Islamophobia’, Pamela Geller. These ads first appeared in the cities where key republican strongholds in US are present. One of the slogans ‘Is there a fatwa on your head?’ depicts religious bigotry.

Khaki-Mullah nexus: A Deadly Embrace of Religion and Politics! By Wasimul Haque, PhD


It is ironic when the nation is taking small steps to establish the roots of democracy, the newly formed Difa-e-Pakistan Council, an assembly of Islamists, ultra-right wing politicians and ex-ISI chief Gen. Hamid Gul are out to derail the process. This alliance may end the present calm by inciting a new round of chaos, anarchy and suicide bombings-hallmarks of a ‘failed state’. 

Friday, December 13, 2013

The leader of Jamat e Islami in Bangladesh, Abdul Qadir Mulla (Shaheed) has been finally executed.

Nation of Pakistan

Nation of Pakistan's new website! Come & Join



Please join and send us your articles, as well as your valuable feed back about our new look.

Sunday, October 6, 2013

چیف جسٹس آف پاکستان کے نام ایک کھلا خط | Q.Aziz

 
 
ڈیر آنرایبل چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری صاحب ۔

آج میں آپکو یہ کھلا خط جو کہ شائد کروڑوں پاکستانیوں کے دل کی آواز ہے لیکن کس سے کہیں اور کیسے کہیں کی وجہ سے نہ آسکی ہو آپ کو ایک واحد پاکستان کی امید مانتے ہوئے کہ اگر کوئی سچے دل سے پاکستان اور پاکستانی قوم کو انصاف دلواسکتا ہے تو وہ آپکا مرتبہ اور حیثیت ہے جو اﷲتبارک تعالی نے آپکو اس وقت دی ہے اور آپکا کیا ہوا فیصلہ پاکستان اور پسی ہوی پاکستانی قوم کو ہر اس دلدل سے نکالنے میں مددگار ہوسکتا ہے جسمیں ہم دھنستے ہی جارہے ہیں اور اس دلدل سے ہمیں نکالنے والا نڈر اور وطن سے اور اپنی قوم سے محبت کرنے والا لیڈر نہیں مل رہا ہے۔


Sunday, June 2, 2013

ویرزارا ۔ ایک فلمی کہانی محمد گلفام نزہت جہاں ۔ ایک سچی حقیقت | Q.Aziz

VeerZara


آج میں پورے یقین کے ساتھ کہہ رہا ہونکہ انڈیا اور ہمارے ملک پاکستان کی نہ صرف عدلیہ حکومت سیویل سوسائٹی تو ہے ہی مطلب پرست بلکہ سارے انڈین اور ہم سارے پاکستانی بھی بےغیرت بے ضمیر اور بے حس ہیں اور اسکی زندہ مثال انڈیا میں رہنے والی ایک عام گھریلو پاکستانی خاتون نزہت جہاںجو تیس سال پہلے ایک انڈین محمد گلفام نامی شخص کے ساتھہ قانونی شادی کے بندھن میں بندھ کر سترہ سال کی عمر میں اپنے ماں باپ بہن بھائی سے الوداع کرکے پاکستان سے اپنے شوہر کے ساتھہ اسکے ملک انڈیا چلی جاتی ہے جہاں وہ دونوں میاں بیوی اپنی شادی شدہ زندگی کا آغاز کرتے ہیں اور پھر تین بچوں کے والدین بن جاتے ہیں اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ وہ دونوں دادا دادی اور نانا نانی کے خوبصورت الفاظ بھی اپنے پوتوں پوتیوں نواسے نواسیوں سے اپنے لیے سننے لگے اور جنکا سارا محور صرف اور صرف انکے بچے اور بچوں کے بچوں کے گرد ہی گھومتا تھا نزہت جہاںجوخود شادی کے وقت صرف سترہ سال کی بچی تھی صرف ایک بار اپنے شوہر کے ساتھ اپنے والدین اور بہن بھائ سے ملنے اپنے ملک پاکستان گئ کیونکہ اسکا سب کچھ تو انڈیا میں ہی تھا اسکے شوہر نے شادی کے بعد اپنی بیوی کے پاسپورٹ رینیول کے لیے پاکستانی ہائ کمیشن میں اپلائ کیا جہاں انکو یہ کہہ کر انکار کر دیا گیا کہ کیونکہ نزہت جہاں نے انڈین سٹیزن سے شادی کی ہے تو اسکا پاسپورٹ رینیونہیں ہوسکتا ہے اور انکو کہا کہ وہ اپنی بیوی کو انڈین سٹیزن شپ دلوایں اور اسطرح نزہت جہاںکا پاکستانی پاسپورٹ بعد میں اکسپایرکرگیا انہوں نے انڈین سٹیزن شپ کے لیے سارے ڈوکومینٹ انڈین ہوم منسٹری میں جمع کرواے جہاں پر بعد میں ہوم منسٹری آفیشلز نے انہیں یہ بتایا کہ انکی فائل کھوچکی ہے اور اسطور انکی انڈین سٹیزن شپ کا کیس ہوم منسٹری میں ابھی تک پینڈنگ ہے۔