Nation of Pakistan

Nation of Pakistan
Yes, We can bring change in Pakistan

Sunday, June 2, 2013

ویرزارا ۔ ایک فلمی کہانی محمد گلفام نزہت جہاں ۔ ایک سچی حقیقت | Q.Aziz

VeerZara


آج میں پورے یقین کے ساتھ کہہ رہا ہونکہ انڈیا اور ہمارے ملک پاکستان کی نہ صرف عدلیہ حکومت سیویل سوسائٹی تو ہے ہی مطلب پرست بلکہ سارے انڈین اور ہم سارے پاکستانی بھی بےغیرت بے ضمیر اور بے حس ہیں اور اسکی زندہ مثال انڈیا میں رہنے والی ایک عام گھریلو پاکستانی خاتون نزہت جہاںجو تیس سال پہلے ایک انڈین محمد گلفام نامی شخص کے ساتھہ قانونی شادی کے بندھن میں بندھ کر سترہ سال کی عمر میں اپنے ماں باپ بہن بھائی سے الوداع کرکے پاکستان سے اپنے شوہر کے ساتھہ اسکے ملک انڈیا چلی جاتی ہے جہاں وہ دونوں میاں بیوی اپنی شادی شدہ زندگی کا آغاز کرتے ہیں اور پھر تین بچوں کے والدین بن جاتے ہیں اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ وہ دونوں دادا دادی اور نانا نانی کے خوبصورت الفاظ بھی اپنے پوتوں پوتیوں نواسے نواسیوں سے اپنے لیے سننے لگے اور جنکا سارا محور صرف اور صرف انکے بچے اور بچوں کے بچوں کے گرد ہی گھومتا تھا نزہت جہاںجوخود شادی کے وقت صرف سترہ سال کی بچی تھی صرف ایک بار اپنے شوہر کے ساتھ اپنے والدین اور بہن بھائ سے ملنے اپنے ملک پاکستان گئ کیونکہ اسکا سب کچھ تو انڈیا میں ہی تھا اسکے شوہر نے شادی کے بعد اپنی بیوی کے پاسپورٹ رینیول کے لیے پاکستانی ہائ کمیشن میں اپلائ کیا جہاں انکو یہ کہہ کر انکار کر دیا گیا کہ کیونکہ نزہت جہاں نے انڈین سٹیزن سے شادی کی ہے تو اسکا پاسپورٹ رینیونہیں ہوسکتا ہے اور انکو کہا کہ وہ اپنی بیوی کو انڈین سٹیزن شپ دلوایں اور اسطرح نزہت جہاںکا پاکستانی پاسپورٹ بعد میں اکسپایرکرگیا انہوں نے انڈین سٹیزن شپ کے لیے سارے ڈوکومینٹ انڈین ہوم منسٹری میں جمع کرواے جہاں پر بعد میں ہوم منسٹری آفیشلز نے انہیں یہ بتایا کہ انکی فائل کھوچکی ہے اور اسطور انکی انڈین سٹیزن شپ کا کیس ہوم منسٹری میں ابھی تک پینڈنگ ہے۔